Plot B 115, Ahsanabad Ahsanabad 2 Ahsanabad Gulzar E Hijri Scheme 33, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan
Jamia tur Rasheed car parking is a Parking lot located at Plot B 115, Ahsanabad Ahsanabad 2 Ahsanabad Gulzar E Hijri Scheme 33, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan. It has received 15 reviews with an average rating of 4.5 stars.
The address of Jamia tur Rasheed car parking: Plot B 115, Ahsanabad Ahsanabad 2 Ahsanabad Gulzar E Hijri Scheme 33, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan
Jamia tur Rasheed car parking has 4.5 stars from 15 reviews
Parking lot
"*جامعة الرشيد کا مطالعتی دورہ* مجھے جامعۃ الرشید کراچی جانے کا بہت شوق تھا، میں انکی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور دوسری ایکٹیوٹیز دیکھتا رہتا تھا، کافی مرتبہ جانے کا ارادہ بھی کیا، مفتی ابو لبابہ منصور صاحب نے جامعۃ الرشید آنے کی دو مرتبہ دعوت بھی دی لیکن ہر مرتبہ کوئی نہ کوئی مجبوری حائل ہو جاتی تھی، اس مرتبہ جب میں پاکستان کے دورے پر تھا، تو اللہ تبارک وتعالی نے جامعۃ الرشید جانے کا ایک سبب بنایا، جس کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ میرے ایک دیرینہ دوست مولانا عبدالجبار طاہر صاحب (جو سی ویو کراچی کی جامع مسجد عثمان غنی میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں) نے مجھ سے رابطہ کیا، اور جب بھی میرا کراچی جانا ہوتا ہے وہ مجھے اپنی مسجد آنے کی مسلسل دعوت دیتے رہتے ہیں، لیکن میں اپنے مصروف ترین شیڈول کی بنا پر ان سے معذرت کر لیتا ہوں، اس مرتبہ انہوں نے خوب اصرار کیا، میسیجز اور کالز کیں، آخر میں کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ آپ ہم سے ملنا نہیں چاہتے، میں نے کہا آپ ہمارے پاس تشریف لائیں اور یہاں ملاقات کر لیں، انہوں نے اپنے ہاں آنے پر اصرار کیا، بہرحال قلت وقت کے باوجود انکے شدت اصرار کو مد نظر رکھتے ہوئے مینے کچھ ٹائم نکالا، اور ان کی دعوت کو قبول کر لیا۔ انہوں نے مجھے اپنی مسجد میں جمعہ پڑھانے کی دعوت بھی دی لیکن مینے معذرت کر لی۔ میری عادت ہے کہ جب بھی میں کراچی جاتا ہوں تو سی ویو پر ضرور چکر لگاتا ہوں، سی ویو کے ساتھ میری بچپن کی یادیں وابستہ ہیں کہ پڑھائی کے زمانے میں جب کبھی جی اکتا جاتا، یا دل ودماغ میں غم کے بادل چھا جاتے، تو سی ویو کا رخ کر لیتا تھا، چند لمحے وہاں واک کر لیتا، اور پھر ساحل پر بیٹھ کر سمندر سے کچھ باتیں کرتا تھا، اسی طرح اپنے غم ورنج کو کچھ ہلکا کر لیتا تھا، لہذا کراچی کے ساحل کے ساتھ میرا خاص تعلق ہے، مینے جمعہ کی شام کو سی ویو کی سیر کا پروگرام بنایا اور ساتھ ساتھ مولانا عبد الجبار طاہر صاحب کی جانب سے چائی کی دعوت پر انکی مسجد میں چائے نوش کی، ان سے مل کر مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی، انکے ساتھ ایک خوشگوار شام گذاری، ان سے ملاقات کی نشست کو مینے اپنے فیسبک پیچ پر لائیو نشر کیا۔ مغرب کے بعد ایک مختصر سا بیان بھی کیا۔ انکے کسی مقتدی کے والد کا انتقال ہوگیا تھا، انہوں نے مجھے حاضرین سے مخاطب ہونے کی دعوت دی، مینے موت کے موضوع پر چند کلمات عرض کیے، اور میت کیلیے دعا مغفرت کی۔ ہفتے کے دن انکا فون آیا کہ آپ سے ضروری بات کرنی ہے، مینے کہا جی فرمائیں، انہوں نے بتایا کہ آپ کے پیج پر لائیو نشر کی جانے والی ہماری ملاقات کی ویڈیو میرے استاد محترم حضرت مولانا مفتی عبدالرحیم صاحب نے دیکھی اور مجھے حکم دیا کہ آپ مفتی عبدالوہاب صاحب کو جامعۃ الرشید لے کر آئیں، اور فرمایا کہ مجھے ان سے ملاقات کرنی ہے، مینے معذرت کرنا چاہی لیکن انہوں نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف تین گھنٹے دے دیں، ایک گھنٹہ جانے میں لگے گا، ایک واپس آنے میں اور ایک گھنٹہ وہاں گذارینگے۔ ہمارے بڑے بھائی آفتاب جھانگیر صاحب کو گلشن معمار کے ایم پی اے رابستان خان صاحب کے چچا کی تعزیت کیلئے جانا تھا، تو ہم دونوں ساتھ ہو لیے اور مفتی عبد الجبار صاحب کو لیکر بارہ بجے جامعۃ الرشید کی طرف نکلے، تقریبا سوا ایک بجے جامعۃ الرشید پہنچے، حضرت مفتی عبدالرحیم صاحب پہلے ہی ہمارے انتظار میں تھے، انہوں نے جامعۃ الرشید آمد پر ہمارا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے خیر مقدم کیا، خود باہر تشریف لے آئے، یہ انکے بڑے پن کی علامت ہے، انسان جتنا بڑا ہوتا ہے اتنی ہی اس میں عاجزی ہوتی ہے۔ میں انکی عاجزی، انکساری اور علم سے بہت متاثر ہوا، پہلی ہی ملاقات میں انہوں نے جس شفقت ومحبت کا اظہار کیا وہ قابل دید تھی، شاید یہی وجہ ہے کہ آج اللہ تعالی انہیں اور انکے ادارے کو اتنی ترقی عطا فرما رہے ہیں۔ ان کے اندر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ضیافت اور مہمان نوازی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، ہر آدمی کو اس کے مرتبے کے مطابق عزت دینے کا سلیقہ ہے۔ نماز ظہر سے پہلے تقریبا دس منٹ کی نشست رہی، جس میں انہوں بڑی محبت وشفقت کا اظہار کیا، سارے ساتھیوں سے کہا کہ اکثر طور پر لوگ مجھ سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، وقت لیتے ہیں، لیکن میں مفتی عبدالوہاب صاحب سے کافی عرصے سے ملاقات کا خواہشمند تھا کہ کوئی ترتیب بن جائے، آج اللہ تعالیٰ نے ملاقات کرادی، وہ بہت خوش تھے، اور خوشی کے جذبات انکے چہرے پر عیاں تھے۔ انکی خوشی دیکھ کر میں بہت متاثر ہوا، میں بھی بہت مسرور تھا کہ آج ایک عظیم جامعہ اور بہترین اسلامک یونیورسٹی کے مہتمم اور پرنسپل، ایک عظیم شخصیت سے میری ملاقات ہونے جا رہی تھی، مجھے یقین تھا کہ ان سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملیگا۔ میرے بڑے بھائی آفتاب جھانگیر صاحب سے ملکر بھی انہوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ مولانا عبد الوھاب صاحب آپکے بھائی ہیں، صرف آپ ہمیں اتنا بتاتے رہتے تھے کہ"
"A place where you can ask your religious matter and tacking fatwas"
"Allah aisy idaron ko din dugni raat chugni taraqi atta farmai"
"Beautiful environment, excellent educational institution"
"Amazing informations of google map"
*جامعة الرشيد کا مطالعتی دورہ* مجھے جامعۃ الرشید کراچی جانے کا بہت شوق تھا، میں انکی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور دوسری ایکٹیوٹیز دیکھتا رہتا تھا، کافی مرتبہ جانے کا ارادہ بھی کیا، مفتی ابو لبابہ منصور صاحب نے جامعۃ الرشید آنے کی دو مرتبہ دعوت بھی دی لیکن ہر مرتبہ کوئی نہ کوئی مجبوری حائل ہو جاتی تھی، اس مرتبہ جب میں پاکستان کے دورے پر تھا، تو اللہ تبارک وتعالی نے جامعۃ الرشید جانے کا ایک سبب بنایا، جس کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ میرے ایک دیرینہ دوست مولانا عبدالجبار طاہر صاحب (جو سی ویو کراچی کی جامع مسجد عثمان غنی میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں) نے مجھ سے رابطہ کیا، اور جب بھی میرا کراچی جانا ہوتا ہے وہ مجھے اپنی مسجد آنے کی مسلسل دعوت دیتے رہتے ہیں، لیکن میں اپنے مصروف ترین شیڈول کی بنا پر ان سے معذرت کر لیتا ہوں، اس مرتبہ انہوں نے خوب اصرار کیا، میسیجز اور کالز کیں، آخر میں کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ آپ ہم سے ملنا نہیں چاہتے، میں نے کہا آپ ہمارے پاس تشریف لائیں اور یہاں ملاقات کر لیں، انہوں نے اپنے ہاں آنے پر اصرار کیا، بہرحال قلت وقت کے باوجود انکے شدت اصرار کو مد نظر رکھتے ہوئے مینے کچھ ٹائم نکالا، اور ان کی دعوت کو قبول کر لیا۔ انہوں نے مجھے اپنی مسجد میں جمعہ پڑھانے کی دعوت بھی دی لیکن مینے معذرت کر لی۔ میری عادت ہے کہ جب بھی میں کراچی جاتا ہوں تو سی ویو پر ضرور چکر لگاتا ہوں، سی ویو کے ساتھ میری بچپن کی یادیں وابستہ ہیں کہ پڑھائی کے زمانے میں جب کبھی جی اکتا جاتا، یا دل ودماغ میں غم کے بادل چھا جاتے، تو سی ویو کا رخ کر لیتا تھا، چند لمحے وہاں واک کر لیتا، اور پھر ساحل پر بیٹھ کر سمندر سے کچھ باتیں کرتا تھا، اسی طرح اپنے غم ورنج کو کچھ ہلکا کر لیتا تھا، لہذا کراچی کے ساحل کے ساتھ میرا خاص تعلق ہے، مینے جمعہ کی شام کو سی ویو کی سیر کا پروگرام بنایا اور ساتھ ساتھ مولانا عبد الجبار طاہر صاحب کی جانب سے چائی کی دعوت پر انکی مسجد میں چائے نوش کی، ان سے مل کر مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی، انکے ساتھ ایک خوشگوار شام گذاری، ان سے ملاقات کی نشست کو مینے اپنے فیسبک پیچ پر لائیو نشر کیا۔ مغرب کے بعد ایک مختصر سا بیان بھی کیا۔ انکے کسی مقتدی کے والد کا انتقال ہوگیا تھا، انہوں نے مجھے حاضرین سے مخاطب ہونے کی دعوت دی، مینے موت کے موضوع پر چند کلمات عرض کیے، اور میت کیلیے دعا مغفرت کی۔ ہفتے کے دن انکا فون آیا کہ آپ سے ضروری بات کرنی ہے، مینے کہا جی فرمائیں، انہوں نے بتایا کہ آپ کے پیج پر لائیو نشر کی جانے والی ہماری ملاقات کی ویڈیو میرے استاد محترم حضرت مولانا مفتی عبدالرحیم صاحب نے دیکھی اور مجھے حکم دیا کہ آپ مفتی عبدالوہاب صاحب کو جامعۃ الرشید لے کر آئیں، اور فرمایا کہ مجھے ان سے ملاقات کرنی ہے، مینے معذرت کرنا چاہی لیکن انہوں نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف تین گھنٹے دے دیں، ایک گھنٹہ جانے میں لگے گا، ایک واپس آنے میں اور ایک گھنٹہ وہاں گذارینگے۔ ہمارے بڑے بھائی آفتاب جھانگیر صاحب کو گلشن معمار کے ایم پی اے رابستان خان صاحب کے چچا کی تعزیت کیلئے جانا تھا، تو ہم دونوں ساتھ ہو لیے اور مفتی عبد الجبار صاحب کو لیکر بارہ بجے جامعۃ الرشید کی طرف نکلے، تقریبا سوا ایک بجے جامعۃ الرشید پہنچے، حضرت مفتی عبدالرحیم صاحب پہلے ہی ہمارے انتظار میں تھے، انہوں نے جامعۃ الرشید آمد پر ہمارا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے خیر مقدم کیا، خود باہر تشریف لے آئے، یہ انکے بڑے پن کی علامت ہے، انسان جتنا بڑا ہوتا ہے اتنی ہی اس میں عاجزی ہوتی ہے۔ میں انکی عاجزی، انکساری اور علم سے بہت متاثر ہوا، پہلی ہی ملاقات میں انہوں نے جس شفقت ومحبت کا اظہار کیا وہ قابل دید تھی، شاید یہی وجہ ہے کہ آج اللہ تعالی انہیں اور انکے ادارے کو اتنی ترقی عطا فرما رہے ہیں۔ ان کے اندر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ضیافت اور مہمان نوازی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، ہر آدمی کو اس کے مرتبے کے مطابق عزت دینے کا سلیقہ ہے۔ نماز ظہر سے پہلے تقریبا دس منٹ کی نشست رہی، جس میں انہوں بڑی محبت وشفقت کا اظہار کیا، سارے ساتھیوں سے کہا کہ اکثر طور پر لوگ مجھ سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، وقت لیتے ہیں، لیکن میں مفتی عبدالوہاب صاحب سے کافی عرصے سے ملاقات کا خواہشمند تھا کہ کوئی ترتیب بن جائے، آج اللہ تعالیٰ نے ملاقات کرادی، وہ بہت خوش تھے، اور خوشی کے جذبات انکے چہرے پر عیاں تھے۔ انکی خوشی دیکھ کر میں بہت متاثر ہوا، میں بھی بہت مسرور تھا کہ آج ایک عظیم جامعہ اور بہترین اسلامک یونیورسٹی کے مہتمم اور پرنسپل، ایک عظیم شخصیت سے میری ملاقات ہونے جا رہی تھی، مجھے یقین تھا کہ ان سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملیگا۔ میرے بڑے بھائی آفتاب جھانگیر صاحب سے ملکر بھی انہوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ مولانا عبد الوھاب صاحب آپکے بھائی ہیں، صرف آپ ہمیں اتنا بتاتے رہتے تھے کہ
A place where you can ask your religious matter and tacking fatwas.
Allah aisy idaron ko din dugni raat chugni taraqi atta farmai
Beautiful environment, excellent educational institution
Amazing informations of google map
Secured but not well maintained.
Proper Islamic institutions
Beautiful Place Ever.
408 reviews
W3Q9+2MX, Shahrah-e-Aal-e-Aba, Block 13 Gulberg Town, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan
99 reviews
R2FP+H45, Block 9 Clifton, Karachi, Karachi City, Sindh 75600, Pakistan
90 reviews
W4VQ+G94, Gulzar-e-Hijri Gulzar E Hijri Scheme 33, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan
85 reviews
V5X9+4HH, Faisal Cantonment, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan
60 reviews
W428+64X, Shaheed Sibghatullah Shah Pagara Rd, Gulshan-e-Jamal (Railway Colony) Block C Gulshan e Jamal, Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan